مجھ سے چناں چنیں نہ کرو، میں نشے میں ہوں
میں جو کہوں، نہیں نہ کرو، میں نشے میں ہوں
انساں نشے میں ہو، تو وہ چھپتا نہیں کبھی
ہر چند تم یقیں نہ کرو، میں نشے میں ہوں
یہ وقت ہے فراخ دلی کے سلوک کا
بے اختیار چوم نہ لوں، میں کبھی انہیں
آنکھوں کو خشمگیں نہ کرو، میں نشے میں ہوں
ہر چند میر ے حق میں ہے یہ رحمتِ خدا
آنچل مِر ے قریں نہ کرو، میں نشے میں ہوں
نشے میں سرخ رنگ، تہی از خطر نہیں
ہونٹوں کو احمریں نہ کرو، میں نشے میں ہوں
دیکھو، میں کہ رہا ہوں تمہیں، پے بہ پے عدمؔ
مجھ کو بہت حزیں نہ کرو، میں نشے میں ہوں
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment