گھر میں رکھا نہ کبھی قید میں ڈالا اس نے
دے دیا مجھ کو عجب دیس نکالا اس نے
بَیر رکھتی ہے وہ رقاصہ تماشائی سے
بے بصر کر دیا ہر دیکھنے والا اس نے
بے یقینی کا سا عالم تھا دلوں پر اس وقت
میں کہ سورج ہوں مگر رات کا لے پالک ہوں
اپنے بچوں کی طرح مجھ کو ہے پالا اس نے
پیٹ کی بھوک تو قسمت نے مٹا دی لیکن
کتنا ترسا کے دیا ایک نوالا اس نے
لاکھ روکا تھا مگر وقت کی مکڑی نے نسیمؔ
میرے چہرے پہ بھی اک بُن دیا جالا اس نے
افتخار نسیم افتی
No comments:
Post a Comment