ماتھے پر ٹیکا صندل کا اب دل کے کارن رہتا ہے
مندر میں مسجد بنتی ہے، مسجد میں برہمن رہتا ہے
ذرہ میں سورج اور سورج میں ذرہ روشن رہتا ہے
اب من میں ساجن رہتے ہیں، اور ساجن میں من رہتا ہے
رُت بیت چکی ہے برکھا کی اور پریت کے مارے رہتے ہیں
روتے ہیں، رونے والوں کی آنکھوں میں ساون
اک آدھ نشانی جینے کی رہتی تھی مگر اب وہ بھی نہییں
کیوں دکھ کی مالا جپنے کو یہ تنکا سا تن رہتا ہے
دل توڑ کے جانے والے سن دو اور بھی رشتے باقی ہیں
اک سانس کی ڈوری اٹکی ہے اک پریم کا بندھن رہتا ہے
قیوم نظر
مندر میں مسجد بنتی ہے، مسجد میں برہمن رہتا ہے
ذرہ میں سورج اور سورج میں ذرہ روشن رہتا ہے
اب من میں ساجن رہتے ہیں، اور ساجن میں من رہتا ہے
رُت بیت چکی ہے برکھا کی اور پریت کے مارے رہتے ہیں
روتے ہیں، رونے والوں کی آنکھوں میں ساون
اک آدھ نشانی جینے کی رہتی تھی مگر اب وہ بھی نہییں
کیوں دکھ کی مالا جپنے کو یہ تنکا سا تن رہتا ہے
دل توڑ کے جانے والے سن دو اور بھی رشتے باقی ہیں
اک سانس کی ڈوری اٹکی ہے اک پریم کا بندھن رہتا ہے
قیوم نظر
No comments:
Post a Comment