Thursday 24 December 2015

چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو

فلمی گیت

چودھویں کا چاند ہو، یا آفتاب ہو
جو بھی ہو تم خدا کی قسم، لاجواب ہو

زلفیں ہیں جیسے کاندھے پہ بادل جھکے ہوئے
آنکھیں ہیں جیسے مئے کے پیالے بھرے ہوئے
مستی ہے جس میں پیار کی تم ، وہ شراب ہو
چودھویں کا چاند ہو، یا آفتاب ہو
جو بھی ہو تم خدا کی قسم، لاجواب ہو

چہرہ ہے جیسے جھیل میں کھلتا ہوا کنول
یا زندگی کے ساز پہ چھیڑی ہوئی غزل
جانِ بہار تم کسی شاعر کا خواب ہو
چودھویں کا چاند ہو، یا آفتاب ہو
جو بھی ہو تم خدا کی قسم، لاجواب ہو

ہونٹوں پہ کھیلتی ہیں تبسم کی بجلیاں
سجدے تمہاری راہ میں کرتی ہیں کہکشاں
دنیائے حسن و عشق کا تم ہی شباب ہو
چودھویں کا چاند ہو، یا آفتاب ہو
جو بھی ہو تم خدا کی قسم، لاجواب ہو

شکیل بدایونی

No comments:

Post a Comment