فلمی گیت
پھر ملو گے کبھی اس بات کا وعدہ کر لو
ہم سے اک اور ملاقات کا وعدہ کر لو
دل کی ہر بات ادھوری ہے، ادھوری ہے ابھی
اپنی اک اور ملاقات ضروری ہے ابھی
ہم سے اک اور ملاقات کا وعدہ کر لو
پھر ملو گے کبھی اس بات کا وعدہ کر لو
آپ کیوں دل کا حسیں راز مجھے دیتے ہیں
کیوں نیا نغمہ، نیا ساز مجھے دیتے ہیں
میں تو ہوں ڈوبی ہوئی پیار کے طوفانوں میں
آپ ساحل سے ہی آواز مجھے دیتے ہیں
کل بھی ہوں گے یہیں جذبات یہ وعدہ کر لو
ہم سے اک اور ملاقات کا وعدہ کر لو
پھر ملو گے کبھی اس بات کا وعدہ کر لو
ایس ایچ بہاری
شمس الہدیٰ بہاری
No comments:
Post a Comment