Saturday 3 May 2014

عشق بتاں کو جی کا جنجال کر لیا ہے

عشقِ بُتاں کو جی کا جنجال کر لیا ہے
آخر یہ میں نے اپنا کیا حال کر لیا ہے
سنجیدہ بن کے بیٹھو اب کیوں نہ تم کہ پہلے
اچھی طرح سے مجھ کو پامال کر لیا ہے
نادم ہُوں جان دے کر، آنکھوں کو تُو نے ظالم
رو رو  کے بعد میرے، کیوں لال کر لیا ہے
تعزیزِ دل میں اتنی شِدّت نہ کر جب اُس نے
خود جُرمِ عاشقی کا اِقبال کر لیا ہے
کیا کیا ہے شوقِ نازاں حسرتؔ کہیں جو خوشبو
اُس کی جبینِ تر سے رومال کر لیا ہے

حسرت موہانی 

No comments:

Post a Comment