فن جو نادار تک نہیں پہنچا
ابھی معیار تک نہیں پہنچا
حکم سرکار کی پہنچ مت پوچھ
اہل سرکار تک نہیں پہنچا
عدل گاہیں تو دور کی شے ہیں
انقلابات دہر کی بنیاد
حق جو حقدار تک نہیں پہنچا
وہ مسیحا نفس نہیں جس کا
سلسلہ دار تک نہیں پہنچا
ساحر لدھیانوی
No comments:
Post a Comment