ساتھ ایسے کو ساتھ کیا کہنا
ساتھ رہنا، مگر جدا رہنا
گھُٹ رہا ہے اسی لباس میں دَم
جو بہت شوق سے تھا کل پہنا
سب کو لگتا ہے اس کہانی میں
وقتِ رخصت ہے اور غم یہ ہے
اب انہیں اور کچھ نہیں کہنا
آپ کیا جانیں ان کا غم ابرک
جن کو اب ساتھ میں نہیں رہنا
اتباف ابرک
No comments:
Post a Comment