Monday, 30 December 2019

گلے شکوے بھی رہتے تھے مگر ایسا نہیں تھا

بڑی رونق تھی اس گھر میں، یہ گھر ایسا نہیں تھا
گلے شکوے بھی رہتے تھے مگر ایسا نہیں تھا
جہاں کچھ شیریں باتیں تھیں وہیں کچھ تلخ باتیں تھیں
مگر ان تلخ باتوں کا اثر ایسا نہیں تھا
انہی شاخوں پہ گل تھے برگ تھے کلیاں تھیں غنچے تھے
یہ موسم جب نہ ایسا تھا، شجر ایسا نہیں تھا

جاوید اختر

No comments:

Post a Comment