Sunday, 8 December 2019

یوں انتقام کے بدلے بھی احترام لیے

خموش رہ کے حریفوں سے انتقام لیے
یوں انتقام کے بدلے بھی احترام لیے
ہم ایسے لوگ تو اپنے بھی کام آ نہ سکے
ہمارے نام سے لوگوں نے کتنے کام لیے
اس ایک مہنگی حسینہ نے سستے شاعروں سے
فقط کلام کیا،۔ اور کئی کلام لیے
ہمارا حلقۂ احباب یوں بھی کافی ہے
جو گر رہے تھے کہیں سے بھی، ہم نے تھام لیے
مجھے پتہ تو ہو افکار کتنا قیمتی ہے؟
مجھے بتا تو سہی میرے کتنے دام لیے

افکار علوی

No comments:

Post a Comment