Thursday 12 December 2019

بس اندھیرا دکھائی دیتا ہوں

بس اندھیرا دکھائی دیتا ہوں
کس کو اب میں سجھائی دیتا ہوں
میری چپ پر نہ کان دھرنا تم
جب نہ بولوں دہائی دیتا ہوں
تجھ سے اب کوئی واسطہ بھی نہیں
پھر بھی تجھ کو صفائی دیتا ہوں
اب کوئی واسطہ نہیں تجھ سے
پھر بھی تجھ کو صفائی دیتا ہوں
سارا میرا قصور ہے اپنا
آنکھوں دیکھی گواہی دیتا ہوں
زندگی بازگشت ہے ابرک
سو مسلسل سنائی دیتا ہوں

اتباف ابرک

No comments:

Post a Comment