Sunday, 8 December 2019

ولولے جب ہوا کے بیٹھ گئے

ولولے جب ہوا کے بیٹھ گئے
ہم بھی شمعیں بجھا کے بیٹھ گئے
وقت آیا جو تیر کھانے کا
مشورے دور جا کے بیٹھ گئے
عید کے روز ہم پھٹی چادر
پچھلی صف میں بچھا کے بیٹھ گئے
کوئی بارات ہی نہیں آئی
رتجگے گا بجا کے بیٹھ گئے
ناؤ ٹوٹی تو سارے پردہ نشیں
سامنے نا خدا کے بیٹھ گئے

فہمی بدایونی

No comments:

Post a Comment