Sunday 29 December 2019

کاش ہم نہیں لڑتے

کاش ہم نہیں لڑتے
آس پاس والوں سے
اپنی سب کمائی یوں 
لشکری بنانے پر
خرچ ہم نہیں کرتے
آج اپنے آنگن میں
بھوک بھی نہیں ہوتی
آج اپنے بچے بھی
حرف آشنا ہوتے
صاحبِ ہنر ہوتے
اجنبی دیاروں میں
یوں نہ در بدر ہوتے

راشد مراد

No comments:

Post a Comment