تکیہ لگا کے بیٹھ کر بان کی چارپائی پر
تبصرہ کر رہے ہیں لوگ اللہ تِری خدائی پر
نوکری ڈھونڈنے ادھار لے کے چلا تو جاؤں میں
باتیں کریں گے سارے لوگ بوجھ پڑے گا بھائی پر
گاؤں کے لوگ آج بھی اس کو امیری کہتے ہیں
اپنے قدم سنبھال کر سبزے کو روندتے چلو
بس ذرا دھیان یہ رہے پاؤں پڑے نہ کائی پر
آب و ہوا کے آر پار، خوف و خلا کے درمیاں
زندگی اور موت بھی جا کے رکی ہیں کھائی پر
معید مرزا
No comments:
Post a Comment