تعزیتی قراردادیں
یارو! بس اتنا کرم کرنا، پسِ مرگ نہ مجھ پہ ستم کرنا
مجھے کوئی سند نہ عطا کرنا دینداری کی
مت کہنا جوشِ خطابت میں، دراصل یہ عورت مومن تھی
مت اٹھنا ثابت کرنے کو ملک و ملت سے وفاداری
یاراں، یاراں، کم ظرفوں کے دشنام تو ہیں اعزاز مِرے
منبر تک خواہ وہ آ نہ سکیں، کچھ کم تو نہیں دلبر میرے
ہے سرِ حقیقت جاں میں نہاں اور خاک و صبا ہمراز مِرے
توہین نہ ان کی کر جانا خوشنودئ محتسباں کے لیے
میت سے نہ معافی منگوانا دمساز مِرے
تکفین مِری گر ہو نہ سکے
فہمیدہ ریاض
No comments:
Post a Comment