Wednesday 28 August 2013

اچھا ہے اسی صورت حالات میں رہنا

اچھا ہے اسی صورتِ حالات میں رہنا
دن شہر میں اور رات مضافات میں رہنا
ہر رات ستاروں کو زمیں پر لئے پھرنا
ہر صبح کہیں حمد و مناجات میں رہنا
اس بھیڑ میں گردِ در و دیوار ہے اتنی
ممکن ہی نہیں ہاتھ کسی ہات میں رہنا
اس شخص کی چاہت بھی عجب ہے کہ ہمیشہ
خاطر میں نہ لانا تو مدارات میں رہنا
ہم اہلِ طریقت کی یہی رسم رہی ہے
زِندان میں یا حلقۂ سادات میں رہنا
یہ شہر سمندر کے کنارے پہ ہے آباد
اِس شہر میں رہنا بھی تو اوقات میں رہنا
دُکھنا تو سلیمؔ اپنے رویئے ہی پہ دُکھنا
خوش رہنا تو اپنی ہی کسی بات میں رہنا

سلیم کوثر

No comments:

Post a Comment