Wednesday 28 August 2013

یار کو ہم نے جا بجا دیکھا

یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
کہیں ظاہر، کہیں چھپا دیکھا
کہیں ممکن ہوا کہیں واجب
کہیں فانی، کہیں بقا دیکھا
کہیں بولا بلیٰ وہ کہہ کے الست
کہیں بندہ، کہیں خدا دیکھا
کہیں بے گانہ وش نظر آیا
کہیں صورت سے آشنا دیکھا
کہیں وہ بادشاہِ تخت نشیں
کہیں کاسہ لیے گدا دیکھا
کہیں عابد بنا، کہیں زاہد
کہیں رِندوں کا پیشوا دیکھا
کہیں رقاص اور کہیں مُطرِب
کہیں وہ ساز باجتا دیکھا
کہیں وہ دَر لباسِ معشوقاں
بر سرِ ناز اور ادا دیکھا
کہیں عاشق نیازؔ کی صورت
سینہ بریان و دل جلا دیکھا

شاہ نیاز بریلوی

No comments:

Post a Comment