اک طرف یہ دل رکھنا اک طرف دیا رکھنا
شام ہو تو کاموں کو صبح تک اٹھا رکھنا
زخم کھا کے سینے پر بھول تو نہیں جاتے
پیار میں ضروری ہے زخم کا ہرا رکھنا
غم کے پھول کھلتے ہیں خواہشیں دبانے سے
روشنی محبت کی پھر پلٹ کے آئے گی
دل کے تم دریچے کو عمر بھر کھلا رکھنا
تم بجھا کے مت رکھنا آنکھ میں ستاروں کو
چاند کے نکلنے کو بام و در سجا رکھنا
محمود رضا سید
No comments:
Post a Comment