Friday, 29 May 2015

وقت خوش خوش کاٹنے کا مشورہ دیتے ہوئے

وقت خوش خوش کاٹنے کا مشورہ دیتے ہوئے
رو پڑا وہ آپ، مجھ کو حوصلہ دیتے ہوئے
اس سے کب دیکھی گئ تھی میرے رُخ کی مُردنی
پھیر لیتا تھا وہ منہ، مجھ کو دوا دیتے ہوئے
خوابِ بے تعبیر سی سوچیں مِرے کس کام کی
سوچتا اتنا تو وہ دستِ عطا دیتے ہوئے
بے زبانی بخش دی خود احتسابی نے مجھے
ہونٹ سِل جاتے ہیں دنیا کو گِلہ دیتے ہوئے
اپنی رہ مسدُود کر دے گا یہی بڑھتا ہجوم
یہ نہ سوچا ہر کسی کو راستہ دیتے ہوئے
وہ ہمیں جب تک نظر آتا رہا، تکتے رہے
گیلی آنکھوں، اکھڑے لفظوں سے دعا دیتے ہوئے
بے اماں تھا آپ لیکن یہ معجزہ ہے ریاضؔ
ہالۂ شفقت تھا اس کو آسرا دیتے ہوئے

ریاض مجید

No comments:

Post a Comment