Thursday, 28 May 2015

چپکے چپکے جل جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے

چپکے چپکے جل جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
پُروا سنگ نکل جاتے ہيں، لوگ محبت کرنے والے
آنکھوں آنکھوں چل پڑتے ہيں تاروں کی قنديل لئے
چاند کے ساتھ ہی ڈھل جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
دل ميں پھول کھلا ديتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
آگ ميں راگ جگاتے ديتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
پانی بيچ بتاشہ صورت خود تو گھولتے رہتے ہيں
سم کو شہد بنا ديتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
خواب خوشی کے بو جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
زخم دلوں کے دھو جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
تتلی تتلی لہراتے ہيں پھولوں کی امید ليے
اک دن خوشبو ہو جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
بن جاتے ہيں نقش وفا کا لوگ محبت کرنے والے
جھونکا ہيں بے چين ہوا کا لوگ محبت کرنے والے
جلی ہوئی دھرتی پہ جيسے بادل گھر کے آئيں
بستی پر ہيں فضل خدا کا لوگ محبت کرنے والے

امجد اسلام امجد

No comments:

Post a Comment