تجھ سے بچھڑے ہیں تو اب کس سے ملاتی ہے ہمیں
زندگی دیکھئے کیا رنگ دکھاتی ہے ہمیں
مرکزِ دیدہ و دل، تیرا تصور تھا کبھی
آج اس بات پہ کتنی ہنسی آتی ہے ہمیں
پھر کہیں خواب و حقیقت کا تصادم ہو گا
دل میں وہ درد، نہ آنکھوں میں وہ طغیانی ہے
جانے کس سمت یہ دنیا لئے جاتی ہے ہمیں
گردشِ وقت کا کتنا بڑا احساں ہے کہ آج
یہ زمیں چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
شہریار خان
No comments:
Post a Comment