Thursday 21 May 2015

بوسنیا: آج تمہاری خونخواری پر حیرت ہے حیوانوں کو

بوسنیا

آج تمہاری خُونخواری پر حیرت ہے حیوانوں کو
تم تو کل تہذیب سِکھانے نکلے تھے انسانوں کو
یہ بھی کیسا شوق ہے تم کو شہروں کی بربادی کا
جگہ جگہ آباد کیا ہے تم نے قبرستانوں کو
ہنستے بستے قریے تم نے شعلوں میں کفنائے ہیں
ریت میں دفن کیا ہے تم نے کتنے نَخلستانوں کو
تم نے تو سچائی کو مترادف سمجھا لاٹھی کا
عین ترازُو جان لیا ہے تم نے تِیر کمانوں کو
زِنداں زِنداں بِھیڑ لگائی بے تقصیر اسِیروں کی
مقتل میں تبدیل کیا ہے تم نے پھر زِندانوں کو
کتنے ہی معصوم سروں سے تم نے چھاؤں چھِینی ہے
کتنا دُکھ پہنچایا تم نے ننھی ننھی جانوں کو
اتنے بھی سفّاک منافق دنیا نے کب دیکھے تھے
کتوں کا منہ چومنے والے قتل کریں انسانوں کو
ظلم و سِتم کی خُونی شب کا منظر بُجھنے والا ہے
اِک عنوان فراہم ہو گا عبرت کے افسانوں کو
باطل کا بے ہنگم غوغا کوئی دَم کا مہماں ہے
کوئی شور دبا نہیں سکتا مست الست اذانوں کو

انور مسعود​

No comments:

Post a Comment