Friday, 7 April 2017

نہ اب ہے شعلہ مرے اختیار میں نہ ہوا

نہ اب ہے شعلہ مِرے اختیار میں، نہ ہوا
یہ آگ تیری لگائی ہوئی ہے تُو ہی بجھا
ہیں ذہن و دل مِرے تیار کچھ بھی سننے کو
اگر مرض ہے مِرا لاعلاج، مجھ کو بتا
نہ تھا بلندی و پستی کے درمیاں کچھ بھی
پہاڑ سے جو میں لُڑھکا ڈھلان پر نہ ٹِکا
منا لیا تھا کسی طور کل جسے ہم نے
سنا ہے اب ہے وہ پہلے سے بھی زیادہ خفا
ابھی بھی وقت ہے باصرؔ ہماری بات سنو
تمہارے ساتھ نہ ہو جو ہمارے ساتھ ہوا

باصر کاظمی

No comments:

Post a Comment