کیوں کشمکش میں ہیں کہ ہمارا نہیں کوئی
ہم ہی پکار لیں جو پکارا نہیں کوئی
تجھ کو بھی پہلے جیسی محبت نہیں رہی
اور چاہیے مجھے بھی دوبارہ نہیں کوئی
میں خود سمندروں سے زیادہ تباہ ہوں
ہم دونوں بادشاہ اکیلے بساط پر
جیتا نہیں جو کوئی تو ہارا نہیں کوئی
تصنیف حیدر
No comments:
Post a Comment