ڈوبے تو ہلاک ہوے ہی نہیں
ایسے پیراک ہوے ہی نہیں
تِری آنکھ کا کاجل بن تو گئے
تِرے در کی خاک ہوے ہی نہیں
سورج نے آگ لگائی بہت
ہم پہروں بیٹھ کے رو بھی لیے
موسم نمناک ہوے ہی نہیں
اوپر تارے بھی کھلے ہوں گے
بادل تو چاک ہوے ہی نہیں
ثروت حسین
No comments:
Post a Comment