اٹھو، سبو اٹھاؤ، اٹھو ساز و جام لو
دو دن کی زندگی ہے کوئی نیک کام لو
یا تم بھی میرے ساتھ ہی گر جاؤ جھوم کر
یا پھر مجھے بھی فرطِ محبت سے تھام لو
یہ بھی سلام لینے کا ہے قاعدہ کوئی
آتی ہے لوٹ کر کہاں عمرِ گریز پا
اس خانماں خراب سے خوب انتقام لو
کیوں چپ کھڑے ہو حشر میں، کیا بات ہے عدؔم
ظالم! کسی فریقِ مخالف کا نام لو
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment