تیرے آنے کی جب خبر مہکے
تیری خوشبو سے سارا گھر مہکے
شام مہکے تیرے تصور سے
شام کے بعد پھر سحر مہکے
رات بھر سوچتا رہا تجھ کو
یاد آئے تو دل منور ہو
دید ہو جائے تو نظر مہکے
وہ گھڑی دو گھڑی جہاں بیٹھے
وہ زمیں مہکے وہ شجر مہکے
نواز دیوبندی
No comments:
Post a Comment