دل کی تباہیوں کا تجھے کیوں ملال ہے
جس کی یہ انجمن ہے اسے خود خیال ہے
چہرہ اداس اداس ہے، دل بھی نڈھال ہے
جو میرا حال تھا، وہی اب ان کا حال ہے
طوفاں کی زد سے بچ کے گزرنا نہیں کمال
ان کو جفا پہ فخر ہے، ہم کو وفا پہ ناز
ان کی مثال ہے، نہ ہماری مثال ہے
راتوں کی کروٹوں سے تو دنیا ہے بے خبر
آنکھوں کا رنگ سب سے چھپانا محال ہے
نظریں نہ ہوں تو حسن بھی بیکار ہے صباؔ
گویا بہار میری نظر کا جمال ہے
صبا افغانی
No comments:
Post a Comment