مجھ سے میرا کیا رشتہ ہے ہر ایک رشتہ بھول گیا
اتنے آئینے دیکھے ہیں، اپنا چہرہ بھول گیا
اب تو یہ بھی یاد نہیں ہے فرق تھا کتنا دونوں میں
اس کی باتیں یاد نہیں اور اس کا لہجہ بھول گیا
پیاسی دھرتی کے ہونٹوں پہ میرا نام نہیں تو کیا
دنیا والے کچھ بھی کہیں راشدؔ اپنی مجبوری ہے
اس کی گلی جب یاد آئی ہے گھر کا رستہ بھول گیا
ممتاز راشد
No comments:
Post a Comment