Thursday 22 August 2013

نزع کی اور بھی تکلیف بڑھا دی تم نے

نزع کی اور بھی تکلیف بڑھا دی تم نے
کچھ نہ بن آیا تو آواز سنا دی تو نے
اس کرم کو مری مایوس نظر سے پوچھو
ساقی بیٹھا رہا اور اٹھ کے پلا دی تم نے
مجھ پہ احسان نہ رکھو جان بچا لینے کا
مرنے دیتے مجھے کاہے کو دعا دی تم نے
یہ کہو پیش خدا حشر میں منثا کیا تھا
میں کوئی دور کھڑا تھا جو صدا دی تم نے
ان کے آتے ہی مزہ جب ہے مرا دم نکلے
وہ یہ کہتے ہوئے رہ جائیں کہ دغا دی تم نے
کھلبلی مچ گئی تاروں میں قمرؔ نے دیکھا
شب کو یہ چاند سی صورت جو دکھا دی تم نے

استاد قمر جلالوی

No comments:

Post a Comment