اُفق پھلانگ کے اُمڈا ہجوم لوگوں کا
کوئی منارے سے اُترا، کوئی منڈیروں سے
کسی نے سیڑھیاں لپکیں، ہٹائیں دیواریں
کوئی اَذاں سے اُٹھا ہے، کوئی جَرَس سُن کر
غُصیلی آنکھوں میں، پُھنکارتے حوالے لئے
ہر اِک ہاتھ میں پتھر ہیں کچھ عقیدوں کے
خُدا کی ذات کو سنگسار کرنا ٹھہرا ہے
گلزار
No comments:
Post a Comment