Friday 28 February 2014

تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے

فلمی  گیت

تُو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے
یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسِیں ہے
نگاہوں میں تُو ہے یہ دل جھومتا ہے
نہ جانے محبت کی راہوں میں کیا ہے
جو تُو ہمسفر ہے تو کچھ غم نہیں ہے
یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسِیں ہے

وہ آئیں نہ آئیں جمی ہیں نگاہیں
ستاروں نے دیکھی ہیں جُھک جُھک کے راہیں
یہ دل بدگماں ہے، نظر کو یقیں ہے
یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسِیں ہے

فیاض ہاشمی

ایس بی جون نے اس گیت کو بڑی عمدگی سے گایا ہے، اس گانے کو 1959 کی فلم سویرا میں اداکار کمال پر فلمایا گیا۔

No comments:

Post a Comment