Wednesday 19 February 2014

سبھی سورج ستاروں کی ضیائیں ساتھ رہتی ہیں

سبھی سُورج ستاروں کی ضیائیں ساتھ رہتی ہیں
جو چہرے بُھول جاتے ہیں ادائیں ساتھ رہتی ہیں
سِتمگر کوئی ہو مجھ سے جُدا ہونے نہیں پاتا
محبت بُھول جاتی ہوں، جفائیں ساتھ رہتی ہیں
مجھے دُشمن کا کوئی وار گھائل کر نہیں سکتا
کڑے لمحوں میں ممتا کی دُعائیں ساتھ رہتی ہیں
کبھی مُجرم بھی بچ جاتے ہیں نوکِ دار پر جا کر
کبھی ناکردہ جُرموں کی سزائیں ساتھ رہتی ہیں
زمانے میں کوئی بھی شخص تنہا رہ نہیں سکتا
کوئی اپنا نہ ہو جس کا، بلائیں ساتھ رہتی ہیں

نیلما درانی

No comments:

Post a Comment