Wednesday 26 February 2014

آج کے اس سماج میں بیدل

آج کے اس سماج میں بیدلؔ
یعنی ظلمت کے راج میں بیدلؔ
میرے جیسے مڈل کلاس کے لوگ
دور کے لوگ آس پاس کے لوگ
چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لئے
کبھی کاغذ کبھی خطوں کے لئے
کبھی دو گھونٹ چائے کی خاطر
کبھی بس کے کرائے کی خاطر
خون میں انگلیاں ڈبوتے ہیں
روز قسطوں میں قتل ہوتے ہیں

بیدل حیدری

No comments:

Post a Comment