Wednesday 19 February 2014

برسوں کا تھما ساون

برسوں کا تھما ساون

دیکھا جو تمہیں پھر سے
اِک یاد اُٹھی دل میں
کالی سی گھٹا بن کر
فریاد اُٹھی دل میں
شوریدہ ہواؤں نے
پھر ضبط سے ٹکر لی
آنکھوں نے دُہائی دی
رو لینے کو جی ترسا
برسوں کا تھما ساون
برسا تو بہت برسا

ابن منیب
نوید رزاق بٹ

No comments:

Post a Comment