Sunday, 10 May 2015

سب دیکھنے والے انہیں غش کھائے ہوئے ہیں

سب دیکھنے والے انہیں غش کھائے ہوئے ہیں
اس پر بھی تعجب ہے، وہ شرمائے ہوئے ہیں
اے جان جہاں! ہم کو زمانے سے غرض کیا
جب کھو کے زمانے کو تجھے پائے ہوئے ہیں
حیران ہوں، کیوں مجھ کو دکھائی نہیں دیتے
سنتا ہوں مِری بزم وہ آئے ہوئے ہیں
نسبت کی یہ نسبت ہے، شرف کا یہ شرف ہے
تیرے ہیں اگر ہم تِرے ٹُھکرائے ہوئے ہیں
ہے دیکھنے والوں کو سنبھلنے کا اشارہ
تھوڑی سی نقاب آج وہ سرکائے ہوئے ہیں

عرش ملسیانی
پنڈت بال مکند

No comments:

Post a Comment