Friday, 18 December 2015

حشر جیسی وہ گھڑی ہوتی ہے

حشر جیسی وہ گھڑی ہوتی ہے
دل پہ افتاد پڑی ہوتی ہے
سرد آہوں کی جھڑی ہوتی ہے
گرم اشکوں کی لڑی ہوتی ہے
سوچ رستوں میں گڑی ہوتی ہے
ہجر کی رات کا عالم توبہ
ہجر کی رات کڑی ہوتی ہے

ممتاز راشد

شاید میں غلط ہوں مگر مجھے اس غزل (اگر یہ غزل ہے تو) کا پانچواں مصرع مسنگ لگتا ہے۔ 
اگر یہ نظم ہے تو شاید درست ہے۔

No comments:

Post a Comment