سچ ہے عالی جناب ہوتا نہیں
دوستوں میں حساب ہوتا نہیں
جس کا ہر ایک پَل سہانا ہو
زندگی کوئی خواب ہوتا نہیں
جو حقیقت ہو صاف کہتا ہوں
مجھ سے پاسِ حجاب ہوتا نہیں
سوچتے ہو صِلہ عبادت کا
اس طرح تو ثواب ہوتا نہیں
رخ فراموش ہو گئے ہیں سبھی
آئینہ بازیاب ہوتا نہیں
پارساؤں سا پارسا تھا دل
عشق سے اجتناب ہوتا نہیں
جس قدر تُو ہوا علی یاسرؔ
کوئی اتنا خراب ہوتا نہیں
دوستوں میں حساب ہوتا نہیں
جس کا ہر ایک پَل سہانا ہو
زندگی کوئی خواب ہوتا نہیں
جو حقیقت ہو صاف کہتا ہوں
مجھ سے پاسِ حجاب ہوتا نہیں
سوچتے ہو صِلہ عبادت کا
اس طرح تو ثواب ہوتا نہیں
رخ فراموش ہو گئے ہیں سبھی
آئینہ بازیاب ہوتا نہیں
پارساؤں سا پارسا تھا دل
عشق سے اجتناب ہوتا نہیں
جس قدر تُو ہوا علی یاسرؔ
کوئی اتنا خراب ہوتا نہیں
علی یاسر
No comments:
Post a Comment