Friday 12 June 2015

پھولوں کی طرح لب کھول کبھی

پھولوں کی طرح لب کھول کبھی
خوشبو کی زباں میں بول کبھی
الفاظ پرکھتا رہتا ہے
آواز ہماری تول کبھی
کھڑکی میں کٹی ہیں سب راتیں
کچھ چورس اور کچھ گول کبھی
یہ دل بھی دوست زمیں کی طرح
ہو جاتا ہے ڈانوا ڈول کبھی

گلزار

No comments:

Post a Comment