Tuesday, 28 January 2014

بس اک شخص ہی کل کائنات ہو جیسے

بس اِک شخص ہی کُل کائنات ہو جیسے
نظر نہ آئے تو دن میں بھی رات ہو جیسے
میرے لبوں پہ تبسم معجزن ہے اب تک
کہ دل کا ٹوٹنا ذرا سی بات ہو جیسے
شبِ فراق مجھےآج یوں ڈراتی ہے
تیرے بغیر میری پہلی رات ہو جیسے
اُس کی یاد کی یہ بھی ایک کرامت ہے
ہزار میل پہ ہو کہ بھی ساتھ ہو جیسے
تیرا سلوک مجھے روز زخم تازە دے
کسی کو پہلی محبت میں مات ہو جیسے
ہمارے دل کو کوئی مانگنے نہ آیا عدمؔ
کسی غریب کی بیٹی کا ہاتھ ہو جیسے

عبدالحمید عدم

No comments:

Post a Comment