دن گزر جائیں گے، سرکار کوئی بات نہیں
زخم بھر جائیں گے، سرکار کوئی بات نہیں
آپ کا شہر اگر بار سمجھتا ہے ہمیں
کُوچ کر جائیں گے، سرکار کوئی بات نہیں
آپ کے جور کا جب ذکر چِھڑا محشر میں
رو کے جینے میں بھلا کون سی شیرینی ہے
ہنس کے مر جائیں گے سرکار کوئی بات نہیں
نکل آئے ہیں عدمؔ سے تو جِجھکنا کیسا
در بدر جائیں گے، سرکار کوئی بات نہیں
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment