Thursday 30 January 2014

نظر کی تیزی میں ہلکی ہنسی کی آمیزش

نظر کی تیزی میں ہلکی ہنسی کی آمیزش
زرا سی دھوپ میں کچھ چاندنی کی آمیزش
یہی تو وجہِ شکستِ وفا ہوئی میری
خلوصِ عشق میں سادہ دلی کی آمیزش
مِرے لیے تِرے الطاف کی وہ اجلی رت
عذابِ مرگ میں تھی زندگی کی آمیزش
وہ چاند بن کے مِرے جِسم میں پگھلتا رہا
لہو میں ہو گئی روشنی کی آمیزش
یہ کون بن میں بھٹکتا تھا جس کے نام پہ ہے
ہوائے دشت میں آشفتگی کی آمیزش
زمیں کے چہرے پہ بارش کے پہلے پیار کے بعد
خوشی کے ساتھ تھی حیرانگی کی آمیزش
سمندروں کی طرح میری آنکھ ساکت ہے
مگر سکوت میں کس بے کلی کی آمیزش

پروین شاکر

No comments:

Post a Comment