زندگی یہ تو نہیں تجھ کو سنوارا ہی نہ ہو
کچھ نہ کچھ تو تِرا احسان اتارا ہی نہ ہو
کُوئے قاتل کی بڑی دھوم ہے، چل کر دیکھیں
کیا خبر کُوچۂ دلدار سے پیارا ہی نہ ہو
دل کو چُھو جاتی ہے اس رات کی آواز کبھی
چونک اٹھتا ہوں کہیں تم نے پُکارا ہی نہ ہو
کبھی پلکوں پہ چمکتی ہے جو اشکوں کی لکیر
سوچتا ہوں تِرے آنچل کا کنارا ہی نہ ہو
زندگی ایک خلش دے کے نہ رہ جا مجھ کو
درد وہ دے جو کسی طرح گوارا ہی نہ ہو
شرم آتی ہے کہ اس شہر میں ہم ہیں کہ جہاں
نہ مِلے بھیک تو لاکھوں کا گزارہ ہی نہ ہو
کچھ نہ کچھ تو تِرا احسان اتارا ہی نہ ہو
کُوئے قاتل کی بڑی دھوم ہے، چل کر دیکھیں
کیا خبر کُوچۂ دلدار سے پیارا ہی نہ ہو
دل کو چُھو جاتی ہے اس رات کی آواز کبھی
چونک اٹھتا ہوں کہیں تم نے پُکارا ہی نہ ہو
کبھی پلکوں پہ چمکتی ہے جو اشکوں کی لکیر
سوچتا ہوں تِرے آنچل کا کنارا ہی نہ ہو
زندگی ایک خلش دے کے نہ رہ جا مجھ کو
درد وہ دے جو کسی طرح گوارا ہی نہ ہو
شرم آتی ہے کہ اس شہر میں ہم ہیں کہ جہاں
نہ مِلے بھیک تو لاکھوں کا گزارہ ہی نہ ہو
جاں نثار اختر
No comments:
Post a Comment