Tuesday, 28 January 2014

میکدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا

مے کدہ تھا، چاندنی تھی، میں نہ تھا
اِک مجسّم بے خودی تھی، میں نہ تھا
عشق جب دم توڑتا تھا، وہ نہ تھے
موت جب سر دُھن رہی تھی، میں نہ تھا
طُور پر چھیڑا تھا جس نے آپ کو
وہ میری دیوانگی تھی، میں نہ تھا
جس نے مہ پاروں کے دل پِگھلا دیے
وہ تو میری شاعری تھی، میں نہ تھا
دیر و کعبہ میں عدمؔ حیرت فروش
دو جہاں کی بدظنی تھی، میں نہ تھا

عبدالحمید عدم

No comments:

Post a Comment