Saturday 8 February 2014

یہ زرد پتوں کی بارش میرا زوال نہیں

یہ زرد پتوں کی بارش میرا زوال نہیں
میرے بدن پہ کسی دوسرے کی شال نہیں
اُداس ہو گئی ایک فاختہ چہکتی ہوئی
کسی نے قتل کیا ہے، یہ انتقال نہیں
تمام عمر غریبی میں باوقار رہے
ہمارے عہد میں ایسی کوئی مثال نہیں
وہ لاشریک ہے اُس کا کوئی شریک کہاں
وہ بے مثال ہے اُس کی کوئی مثال نہیں
میں آسمان سے ٹُوٹا ہُوا ستارہ ہوں
کہاں مِلی تھی یہ دُنیا مجھے خیال نہیں
وہ شخص جس کو دل و جاں سے بڑھ کے چاہا تھا
بچھڑ گیا تو بظاہر کوئی ملال نہیں

بشیر بدر​

No comments:

Post a Comment