Tuesday 18 February 2014

اڑ جائیں گے تصویر کے رنگوں کی طرح ہیں

اڑ جائیں گے تصویر کے رنگوں کی طرح ہیں
ہم وقت کی ٹہنی پہ پرندوں کی طرح ہیں
تم شاخ پہ کِھلتے ہوئے پُھولوں کی طرح ہو
ہم ریت پہ لِکھے ہوئے حرفوں کی طرح ہیں
اِک عمر ترستے ہیں کسی ایک خوشی کو
ہم لوگ بھی بنجر سی زمینوں کی طرح ہیں
دنیا کے لئے کچھ بھی سہی تیرے لئے ہم
مخلص سدا ماوٴں کی دعاوٴں کی طرح ہیں
تاریخ کی نظروں میں ہم اِک عمر سے محسنؔ
اسکول سے بھاگے ہوئے بچے کی طرح ہیں

محسن نقوی

No comments:

Post a Comment