Wednesday, 2 September 2020

چاہنے والے خوب جیتے ہیں

چاہنے والے خوب جیتے ہیں
زخم کھاتے ہیں اشک پیتے ہیں
تِری یادیں بھی ساتھ چھوڑ گئیں
ایسے لمحے بھی ہم پہ بیتے ہیں
ایسے لوگوں کی اب ضرورت ہے
وہ دلوں کے جو چاک سیتے ہیں
کیا عجب کھیل ہے محبت بھی
ہارنے والے لوگ جیتے ہیں
جب سے آنکھوں کی یہ دُکان کھلی
رات دن ہم شراب🍷 پیتے ہیں
دل سے سب کو لگا کے رکھوں گا
آپ کے سارے غم چہیتے ہیں

احمد فواد

No comments:

Post a Comment