Monday 28 September 2020

تیرے عشق میں کافر کافر میں

 تیرے عشق میں کافر کافر میں

ہوئی عشق میں کافر کافر

کافر کافر کافر ہوئی

دین دھرم کی خبر نہ کوئی

میں ہوئی

تیرے عشق میں کافر کافر

ہوئی عشق میں کافر کافر


دل کے کافر پہ دل جب آئے

کون پھر اُس کافر سے بچائے

عشق کا جادو سر چڑھ بولے

تو اُس کو کون چپ کرائے

وہ تو بن جائے

تیرے عشق میں کافر کافر

ہوئی عشق میں کافر کافر


میرا عشق تُو میرا مشک تُو

تو ہی آئینہ تو ہی روبرو

تیرے نام سے جڑ جائے وہ

میرا نام ہو یا بدنام ہو

میں جو دن کہوں تو تیرا دن چڑھے

میں کہوں تو پھر تیری شام ہو

رہے آنکھوں کے تُو حصار میں

کوئی سحر ایسا میں پھونک دوں

تیرے بس میں کچھ بھی نہ ہو تیرا

تو وہی کرے جو میں کہوں



تیرے پیار کے کالے دھاگے کو

میں نے اپنے گلے میں پہنا ہے

تیرے عشق کا چلہ کاٹ لیا

اب کافر ہو کے رہنا ہے

تھک ہاری میں عشق کی ماری

گر گر جاؤں مار اڈاری

سو سو کلمے پڑھ پڑھ پھونکے

پھر بھی دل کا ڈر نہیں جائے

میں ہو گئی ہائے

تیرے عشق میں کافر کافر میں

ہوئی عشق میں کافر کافر


عاصم رضا

No comments:

Post a Comment