مجھ ایسے لوگ تو اے یار نہ اجڑے نہ بسے
کہ لگ گئے ہیں جنہیں تجھ کو دیکھنے کے نشے
تُو اس کا لہجہ تو چکھ لے کہ پھر ملے نہ ملے
تُو اس سے بات تو کر لے کہ پھر بنے نہ بنے
تُو ایسے شخص کے دل کا ملال کیا جانے
جو آئے تیری ہنسی دیکھنے کو، تُو نہ ہنسے
تو ایسا شخص کوئی ڈھونڈ کے دکھا دے مجھے
جو تیرے پاس ذرا بیٹھے، اس کو تُو نہ جچے
میں چاہتی ہوں ذرا دور کر کے دیکھوں اسے
میں چاہتی ہوں کسی طرح یہ جنون تھمے
تُو گرتا پڑتا پہنچ تو گیا، مگر قسمت
کہ اس کے دل کی زمیں پر تِرے نہ پاؤں جمے
مالا راجپوت
No comments:
Post a Comment