گر کوئی بات ہے تو کر مجھ سے
یوں بنا بات کے نہ بھر مجھ سے
چھین لیتی ہوں میں ہنسی لب کی
میں محبت ہوں یار! ڈر مجھ سے
بات جو تھی، لبوں پہ آ ہی گئی
اب نہ یوں کر اگر، مگر مجھ سے
ایک آندھی جو تیرے دل میں چلی
چھین کر لے گئی ہے گھر مجھ سے
غم نہیں دل کے ٹوٹنے کا، مگر
چھوٹ جائے گا تیرا در مجھ سے
ٹھیک ہے عشق ہے یہ مان لیا
ہو نہ پائے گا یہ مگر مجھ سے
مالا راجپوت
No comments:
Post a Comment